10/02/22
*آج کی اہم خبریں*
*ABD News*
*٨ رجب المرجب ١٤٤٣ھ*
*10/ 02/ 2022*
*اترپردیش اسمبلی الیکشن 2022: پہلے مرحلے میں آج ڈالے جائیں گے ووٹ*
واضح ہوکہ اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 کے پہلے مرحلے کی آج ووٹنگ ہوگی، اتر پردیش انتخابات، جسے بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کی قیادت والے اتحاد کے درمیان براہ راست مقابلہ کہا جاتا ہے، 7 مرحلوں میں 10 فروری، 14 فروری، 20 فروری، 23 فروری، 27 فروری، 3 مارچ اور 7 مارچ کو ہو رہے ہیں۔ جمعرات کو ہونے والی پولنگ کے پہلے مرحلے میں 58 حلقوں کے لیے تقریباً 615 امیدوار میدان میں ہیں۔ 2017 کے انتخابات میں بی جے پی نے مغربی یوپی کے 11 اضلاع میں پھیلی 58 میں سے 53 سیٹیں جیتیں۔ چونکہ یہ جاٹوں کا غلبہ والا خطہ ہے، اس لیے اس مرحلے میں آر ایل ڈی کو کلیدی کھلاڑی سمجھا جاتا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حجاب تنازعہ:کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ سماعت کرے گی آج*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق حجاب تنازعہ میں کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تشکیل کردہ تین ججوں کی بنچ جمعرات یعنی آج سماعت کرے گی۔ بدھ کو کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب تنازعہ کی سماعت ہوئی لیکن سنگل جج نے اس معاملے کو چیف جسٹس ریتو راج اوستھی کے پاس اس رائے کے ساتھ بھیج دیا کہ چیف جسٹس اس معاملے کو دیکھنے کے لیے بڑی بنچ کو بھیجیں گے۔جسٹس ڈکشت نے کہا۔ حکم نامے میں، "بنچ کا خیال ہے کہ عبوری درخواستیں بھی بڑی بنچ کے سامنے رکھی جانی چاہئیں، جسے چیف جسٹس اوستھی تشکیل دے سکتے ہیں۔" ریاست کے اڈپی ضلع کے سرکاری کالجوں میں پڑھنے والی کچھ مسلم لڑکیوں نے حجاب پہن کر کلاسوں میں داخلے پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ عدالت کا موقف ہے کہ چیف جسٹس کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ کیا اس موضوع کے لیے بڑا بنچ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔‘‘ جسٹس ڈکشت نے حکم نامے میں کہا، ’’بنچ کا یہ بھی خیال ہے کہ عبوری درخواستیں بھی ایک بڑے بنچ کے سامنے رکھی جائیں، جس کی تشکیل چیف جسٹس اوستھی کر سکتے ہیں۔ تاہم سینئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے نے بینچ سے عبوری حکم جاری کرنے کی درخواست کی کیونکہ امتحانات میں دو ماہ٦ باقی ہیں اور طلبہ کو تعلیم سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔مسلم طالبات کی طرف سے پیش ہوئے وکیل دیودت کامت نے درخواست کی کہ لڑکیوں کو تعلیم سے محروم نہ کیا جائے۔ ان کی تعلیم کو 'ان کی ثقافت پر عمل کرنے کی اجازت دی جائے'
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حجاب تنازعہ:بنگلورو میں تمام اسکولوں اور کالجوں کے قریب مظاہروں پر دو ہفتوں کے لیے پابندی عائد*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب کو لے کر جاری تنازع نے بڑا روپ اختیار کر لیا ہے۔ تنازعہ کے بڑھنے کی وجہ سے دارالحکومت بنگلورو میں پولیس نے دو ہفتوں کے لیے تعلیمی اداروں کے قریب ہر قسم کے اجتماعات اور مظاہروں پر پابندی لگا دی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ منگل کو ریاست کے وزیر اعلی بسواراج ایس بومئی نے امن اور ہم آہنگی کی بحالی کے لیے تمام ہائی اسکول اور کالج تین دن کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ حجاب پر پابندی پر سوال اٹھاتے ہوئے اڈوپی کے سرکاری کالج کی پانچ خواتین کی جانب سے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ بدھ کو کرناٹک ہائی کورٹ میں بھی سماعت ہوئی۔ تاہم ہائی کورٹ نے سفارش کی ہے کہ اس معاملے کی سماعت بڑی بنچ میں کی جائے۔ جسٹس ڈکشٹ کی بنچ نے یہ سفارش کی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*جمعیت علما ہند نے پانچ لاکھ روپے کے انعام کا چیک طالبہ مسکان کو دیا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کرناٹک میں چل رہے حجاب بنام بھگوا شال تنازع میں جمعیت علما ہند کی انٹری کل ہی ہوگئی تھی اب تک زبانی طورپر دستوری و آئینی حقوق کا سوال اٹھاکر حجاب کی حمایت کررہی مسلم تنظیموں میں سے جمعیت علما ہند محمود مدنی گروپ جانب سے وائرل ویڈیو کی طالبہ کو پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا ، جس کا چیک جمیت کے ایک وفد کے ذریعہ طالبہ کے سپرد کر دیا گیا ۔جمعیت علماء محمو مدنی گروپ کی جانب سے ایک پریس نوٹ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مولانا سید محمود اسعد مدنی صدر جمعیۃ علما ہند کے حکم پر ایک وفد مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صدر جمعیۃ علماء کر نا ٹک کی سر پرستی میں ضلع منڈیا پہنچا ، جس میں مولانا مفتی شمس الدین بجلی قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کرناٹک، تفہیم اللہ معروف رکن جمعیۃ علماء کرنا ٹک، رضوان بدر رکن جمعیۃ علماء کر نا ٹک اور ساجد اختر رکن جمعیۃ علماء کرناٹک شریک رہے ۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اوم پرکاش راج بھر نے جیل میں بند مختار انصاری کومئو سے بنایا امیدوار*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق باندہ جیل میں قید ایم ایل اے مختار انصاری اوم پرکاش راج بھر کی پارٹی سبھاسپا (ایس بی ایس پی) کے ٹکٹ پر مئو صدر اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ مختار انصار کے وکیل نے عدالت سے کاغذات نامزدگی کی رسمی کارروائی مکمل کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ ایم ایل اے مختار انصاری ایس بی ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے اور ان کا انتخابی نشان چھڑی ہوگا۔ اوم پرکاش راج بھر کے بیٹے اروند راج بھر نے مختار انصاری کو مئو صدر سے اپنی پارٹی کا امیدوار نامزد کیا ہے۔نامزدگی کی رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے لیے مختار انصاری کے وکیل نے بندہ جیل جانے کی اجازت مانگی ہے۔ مختار انصاری کے وکیل داروغہ سنگھ نے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کو یہ جانکاری دی ہے۔ مختار انصاری کے وکیل نے دلائل میں کہا گیا ہے کہ مختار انصاری مئوصدر سے ایم ایل اے ہیں اور اس اسمبلی الیکشن میں پرچہ نامزدگی داخل کرنا چاہتے ہیں۔ مختار انصاری کو سہل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کی 356 اسمبلی سیٹوں سے امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ کاغذات نامزدگی پر امیدوار کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد اور درج فوجداری مقدمات کے بارے میں معلومات اور پارٹی کے حلف نامہ کے ساتھ دی گئی تھیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حجاب کے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینا ملک کی جامع ثقافت کے خلاف سازش : نقوی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں حجاب سے متعلق تنازعہ کے درمیان مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے بدھ کو کہا کہ کسی بھی ادارے کے پاس ’ڈریس کوڈ (گارمنٹ مینوئل)، ڈسپلن (نظم و ضبط)‘ نہیں ہے۔ حجاب کے فیصلے کو فرقہ وارانہ رنگ دینا ہندوستان کی جامع ثقافت کے خلاف ایک سازش ہے۔نقوی نے یہ بھی کہاکہ اپنے ملک میں اقلیتوں پر جرائم اور مظالم کا جنگل بن چکا پاکستان ہمیں رواداری اور سیکولرازم کا سبق دے رہا ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں کے سماجی، تعلیمی، مذہبی حقوق کو ڈھٹائی اور بے شرمی سے پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ہندوستان میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ، احترام اور احترام ہندوستان کے کلچر سنسکار سنکلپ کا حصہ ہے۔ان کے مطابق دنیا میں رہنے والے ہر 10 مسلمانوں میں سے ایک ہندوستان میں رہتا ہے۔ دیگر عبادت گاہوں کی طرح ہندوستان میں تین لاکھ سے زیادہ فعال مساجد ہیں، 50 ہزار سے زیادہ مدارس، 50 ہزار سے زیادہ اقلیتی تعلیمی ادارے ہیں۔ اس کے علاوہ اقلیتی معاشرے ملک کے تمام اداروں اور سہولیات میں برابر کے شریک ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*لکھیم پور کھیری کیس میں بولے وزیراعظم مودی،کہا حکومت مکمل شفافیت کے ساتھ کر رہی ہے تحقیقات*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ لکھیم پور کھیری میں مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کے کسانوں کو مبینہ طور پر کچلنے کے معاملے میں یوپی کی یوگی حکومت مکمل شفافیت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ میڈیا کے ساتھ انٹرویو کے دوران اس بارے میں پوچھے گئے سوال پر پی ایم مودی نے کہا کہ سپریم کورٹ جو بھی کمیٹی بنانا چاہتی تھی، جس جج کو تحقیقات کے لیے مقرر کرنا چاہتی تھی، ریاستی حکومت اس پر راضی ہوگئی۔ ریاستی حکومت اس معاملے میں شفاف طریقے سے کام کر رہی ہے اجے مشرا کا بیٹا آشیش مشرا اس معاملے میں اکتوبر سے جیل میں ہے لیکن والد اجے مشرا ٹینی ابھی بھی کابینہ میں ہیں۔ اس الزام کو کہ بی جے پی اس معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے مودی نے اسے یکسر مسترد کر دیا۔ ملک کے تنوع کا احترام نہ کرنے کے اپوزیشن کے الزام کے بارے میں پوچھے جانے پر پی ایم نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے تمام علاقائی خواہشات کو پورا کرنا ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ یوگی حکومت لکھیم پور کیس کی مکمل شفافیت کے ساتھ جانچ کر رہی ہے۔ پی ایم مودی نے یہ بیان اتر پردیش میں انتخابات سے عین قبل دیا ہے، جب اپوزیشن پارٹیاں حکمراں پارٹی بی جے پی پر تحقیقات یا کارروائی میں مداخلت کا الزام لگا رہی ہیں۔ پی ایم نے کہا، سپریم کورٹ کمیٹی نے جو بھی مطالبہ کیا یا سپریم کورٹ سے جو بھی مطالبہ کیا گیا، یوپی حکومت نے اس سے اتفاق کیا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ایم پی/ ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کی درخواست پر سپریم کورٹ سے جلد سماعت کی اپیل*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ملک بھر میں ایم پی/ایم ایل اے کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں کل اس معاملے کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا۔ ایمیکس کیوری کے سینئر ایڈوکیٹ وجے ہنساریا نے سپریم کورٹ میں کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں رپورٹ داخل کی ہے۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ وہ اس معاملے کی فہرست بنائیں گے۔ دراصل، ایڈوکیٹ وجے ہنساریہ نے سپریم کورٹ میں 16ویں رپورٹ داخل کی تھی اور کہا تھا کہ دو سالوں میں ایم پی/ایم ایل اے کے خلاف زیر التواء مقدمات کی تعداد 4122 سے بڑھ کر 4984 ہو گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ مجرمانہ پس منظر والے افراد پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ میں نشستوں پر قابض ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*'ممبئی کا دادا شیوسینا ہے اور کوئی نہیں': ای ڈی کی کارروائی پر سنجے راوت نے مرکز پر کیا حملہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے ای ڈی کی کارروائی کو لیکر مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے۔ ای ڈی کو غیر آئینی طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی پورے ملک میں بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ ای ڈی نے مجرمانہ سنڈیکیٹ شروع کر دیا ہے۔ ای ڈی میری بیٹی کی شادی کے ڈیکوریٹر سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے قریبی لوگوں کو بندوق کی نوک پر دھمکیاں دی گئی ہیں۔ سب لکھ کر دو ورنہ جیل میں ڈالیں گے۔ ایسی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ روزانہ 12 گھنٹے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت مہاراشٹر کی حکومت کو گرانا چاہتی ہے۔ مہاراشٹر میں وسط مدتی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، لیکن ہم مہاراشٹر حکومت کو گرنے نہیں دیں گے۔ ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ میرا انتباہ ہے کہ دداگری کرنے کی کوشش نہ کریں، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اتنا یاد رکھیں کہ ممبئی کا دادا صرف شیو سینا ہے اور کوئی نہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حجاب تنازعہ: آدتیہ ٹھاکرے نے کہا اسکولوں میں یونیفارم کی پیروی کی جانی چاہیے*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کرناٹک میں جاری حجاب تنازعہ کے درمیان، مہاراشٹر کے وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے بدھ کو کہا کہ اسکولوں میں اسکول یونیفارم کے علاوہ کسی بھی لباس کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں بھی سکولوں میں یونیفارم ہے وہاں اس کے علاوہ کسی اور لباس کی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ اسکول اور کالج تعلیم کے مراکز ہیں، وہاں صرف تعلیم دی جانی چاہیے۔‘‘ انہوں نے زور دیا کہ تعلیمی اداروں میں کسی سیاسی، مذہبی چیز کی موجودگی نہیں ہونی چاہیے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا، اسکولوں اور کالجوں میں کوئی سیاسی، مذہبی یا ایسی کوئی چیز نہیں لائی جانی چاہیے۔ شیوسینا کا صرف ایک ہی کردار ہے اور وہ ہے اسکولوں میں اعلیٰ درجے کی تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا۔ اس دوران کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس کرشنا ڈکشٹ کی سنگل بنچ نے کالجوں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو بڑی بنچ کو بھیج دیا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*بھارت نے چین پاکستان کے مشترکہ بیان کو مسترد کر دیا کہا جموں و کشمیر اور لداخ بھارت کے اٹوٹ انگ ہیں*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ کی پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے 6 جنوری کو بیجنگ میں ملاقات کے بعد چین اور پاکستان نے ایک مشترکہ بیان میں جموں و کشمیر کا ذکر کیا تھا۔ جسے حکومت ہند نے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا مرکزی علاقہ اور لداخ کا مرکزی علاقہ ہندوستان کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ رہا ہے اور رہے گا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ہم نے 06 فروری 2022 کو جاری ہونے والے چین اور پاکستان کے درمیان مشترکہ بیان میں جموں و کشمیر اور نام نہاد چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے حوالے کا ذکر کیا ہےانہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ایسے ریفرنسز کو مسترد کیا ہے اور ہمارا موقف چین اور پاکستان کو اچھی طرح معلوم ہے۔ اس معاملے میں بھی ہم مشترکہ بیان میں جموں و کشمیر کے مسئلے کو مسترد کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر کا مرکز کے زیر انتظام علاقہ اور لداخ کا مرکزی علاقہ ہندوستان کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ رہا ہے اور رہے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ متعلقہ فریق ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اقتدار میں آیا تو موٹر سائیکل پر تین سواریوں کا کوئی چالان نہیں ہوگا اوم پرکاش راج بھر کا وعدہ*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اتر پردیش کے انتخابات سے پہلے، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے بدھ کو کہا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ تین لوگوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار ہو سکیں گے۔ راج بھر نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا، ایک ٹرین میں 70 سیٹوں پر 300 مسافر سوار ہوتے ہیں اور کسی کا چالان نہیں کیا جاتا۔ اگر 3 لوگ بائک پر چلتے ہیں تو ان کا چالان کیوں کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت برسراقتدار آئے گی تو تین سوار بغیر چالان کے بائیک پر سوار ہو سکیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ان کی حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی تو وہ جیپوں اور ٹرینوں پر بھی جرمانے عائد کرے گی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*پرینکا گاندھی بال بال بچ گئیں متھرا روڈ شو میں بڑا حادثہ ٹل گیا*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق یوپی اسمبلی الیکشن 2022 کے لیے تمام سیاسی پارٹیاں زور لگا رہی ہیں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی انتخابی مہم کی انچارج ہیں اس دوران وہ کانگریس امیدوار کے لیے ووٹ مانگنے متھرا پہنچ گئیں روڈ شو کے دوران ایک بڑا حادثہ ٹل گیا دراصل جب پرینکا گاندھی کا قافلہ چھتے کے بازار کے اندر سے گزر رہا تھا تو یہاں پر بجلی کا ایک تار پرینکا گاندھی کے چہرے سے ٹکرانے سے بچ گیا سیکورٹی اہلکاروں نے تیزی سے بجلی کی تار کو پکڑ کر ہٹا دیا کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی متھرا پہنچ گئیں یہاں پرینکا گاندھی نے کانگریس امیدوار پردیپ ماتھر کے حق میں مہم چلانے سے پہلے ہندو عقائد میں مقدس سمجھی جانے والی یمنا ندی کی پوجا کی اس دوران کانگریس کے راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ دیپیندر سنگھ ہڈا اور پردیپ ماتھر بھی موجود تھے اس کے بعد وہ گاڑی پر سوار ہو کر روڈ شو میں گئیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*بے روزگاری نے تین سالوں میں 25 ہزار سے زائد افراد کی جان لے لی حکومت نے پارلیمنٹ میں دی جانکاری*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ملک میں بے روزگاری کے حوالے سے ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اپوزیشن اس معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دریں اثنا، حکومت نے بدھ، 9 فروری کو پارلیمنٹ میں بے روزگاری کی وجہ سے جان دینے والوں کا ایک اعداد و شمار پیش کیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ 2018 اور 2020 کے درمیان، 25 ہزار سے زیادہ ہندوستانی یا تو بے روزگاری یا قرض کی وجہ سے خودکشی کی ہے راجیہ سبھا میں، مرکزی وزیر نتیا نند رائے نے بدھ کو کہا کہ 2018 اور 2020 کے درمیان، 16,000 سے زیادہ لوگوں نے دیوالیہ پن یا مقروض ہونے کی وجہ سے خودکشی کی، جب کہ 9,140 لوگوں کی موت بے روزگاری کی وجہ سے ہوئی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا کو ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*یوپی اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس کا انتخابی منشور جاری، 10 دنوں میں کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کو اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 کے لئے پارٹی کا ’انّتی ودھان جن گھوشنا پتر 2022‘ کے نام سے انتخابی منشور جاری کیا۔ اس موقع پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے ایک لاکھ لوگوں سے بات چیت کے بعد انتخابی منشور تیار کیا ہے۔ اس میں عام لوگ، مزدور کسان، ماہرین سمیت ہر طبقے کے لوگ شامل ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ صحیح معنوں میں عوامی انتخابی منشور ہے۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ اس کے ذریعہ وہ بتانا چاہتی ہیں کہ عوام کی امیدیں کیا ہیں اور کانگریس عوام کے لئے کیا کرے گی۔ انہوں نے کہا، ’ہم نے جتنے بھی انتخابی منشور جاری کئے ہیں، اس میں درج باتیں عام لوگوں کے مشورے ہیں۔ ریاست کے لوگوں سے بات چیت کرکے ہی یہ سارے مشورے آئے ہیں۔ ہم نے اپنے انتخابی منشور میں یہ درج کیا ہے کہ ہم ریاست کی ترقی کیسے کریں گے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار کا بیان، ایم پی میں نہیں ہوگا کوئی ڈریس کوڈ کا نفاذ*
واضح ہوکہ نیوز ادارہ نیوز ۱۸ کی رپورٹ کے مطابق نیوز ایٹین اردو کی خبر نے ایک بار پھر اپنا اثر دکھایا ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے حجاب کو لیکر دیئے گئے اپنے بیان کو واپس لے لیا ہے ۔ وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے اپنے بیان کو میڈیا میں جہاں غلط طریقے سے پیش کرنے کا الزام لگایا ہے وہیں انہوں نے مدھیہ پردیش میں کسی قسم کے ڈریس کوڈ کا نفاذ نہیں کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔وزیر تعلیم کے بیان مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں نے خیر مقدم کیا ہے ۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اسد الدین اویسی نے کہا:داڑھی میری،ٹوپی میری، برقع میرا،کسی کو کیا کرنا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں عروج پر ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ووٹروں لو لبھانے کیلئے پوری طاقت جھونک رہی ہیں ۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی اس مرتبہ یوپی کے انتخابی میدان میں اتری ہوئی ہے ۔ اسی سلسلہ میں اسد الدین اویسی نے بدھ کو بلاری اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کیا اور لوگوں سے اے آئی ایم آئی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک میں جاری حجاب تنازع کا معاملہ بھی اٹھایا ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یوپی کی خواتین سے کہا کہ وہ حجاب اور برقع پہن کر ووٹ ڈالنے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حجاب اور برقع پہننا تو ہمارا حق ہے ، آئین میں ہمارا بنیادی حق ہے ، میں کیا پہنتا ہوں ، کیا کھاتا ہوں ، کسی کو جھانکنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 'میری بیٹی کیا پہنے گی ، میری ماں کیا پہنے گی ، میری بہن کیا پہنے گی ، میری خالہ کیا پہنے گی ، ارے تو اپنے گھر کی فکر کر ، میرے پیچھے کیوں پڑا ہے، کیا ہم پوچھ کر پہنیں کے کیا پہننا ہے' ۔
Post a Comment