یوکرین: مغرب کا فلسطین
*یوکرین: مغرب کا فلسطین*
*محمد فہیم الدین بجنوری قاسمی*
*23 رجب 1443ھ 25 فروری 2022ء*
روسی بمباری کے بعد یوکرین کی خانماں بربادی کے مناظر نے غزہ کی تصویریں تازہ کردیں، اجڑے دیار، کشتوں کے پشتے، فریادیں، نالے، شکوے، وامعتصماہ کی فلک شگاف ندائیں، بچوں کی بے بسی، دھوئیں کے مہیب گولے، بمباری کی گھن گرج، فوجیوں کا بے قید دندنانا، عوام کی بے سمت دوڑ؛ غرض! آج عین یورپ میں ایک فلسطین پیدا ہورہا ہے۔
جس چیز نے مجھے متوجہ کیا، وہ یورپ وامریکہ کے حکمرانوں کی سرگرمیاں ہیں، ان کا زبانی جمع خرچ، خلیجی حکام کا نقشہ یاد دلا رہا ہے، آج بائڈن کی تقریر میں، یوکرین کے تعلق سے، اسی رسمی تائید کی تاکید دہرائی جا رہی تھی، جو ایک صدی سے غزہ کے مظلوموں کو، عرب حکام فراہم کر رہے ہیں، بائیکاٹ اور پابندیوں کے جو تماشے عالم اسلام کی تقدیر بنے ہوئے تھے، آج مغرب کے ایوانوں میں ان کی بازگشت بہت دل چسپ وسبق آموز معلوم ہوئی۔
سچ ہے کہ مردوں کو زورِ بازو زیب دیتا ہے، مجرد زورِ بیان نہیں، کشور کشائی اور فتح مندی، جفا کشوں کے کھیل ہیں، کھانے اور پہننے کے خوگر یہ خواب کیسے سجا سکتے ہیں! صنف نازک کے ہجوم میں مرد یک عدد بھی ہو، تو میدان اسی کا ہوتا ہے۔
Post a Comment