مسلم نوجوان لڑکوں میں نشہ اورنشہ آورانجکشن کابڑھتارجحان
*مسلم نوجوان لڑکوں میں نشہ اور نشہ آور انجکشن کا بڑھتا رجحان*
آج ایک ہومیوپیتھ مسلم ڈاکٹر کے پاس گیا. نشہ کے بڑھتے رواج کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ کم عمر لڑکے نشہ کرنے لگے ہیں. ایک پندرہ سالہ حافظِ قرآن لڑکے کے نشہ اور ہاتھوں میں نشہ کا انجکشن لگانے کا واقعہ سنایا. ماہانہ ساٹھ ستر ہزار روپئے نشہ پر اس کا خرچ تھا. پیسے کی کمی نہیں تھی کیونکہ بہت مالدار اور کروڑ پتی گھر کا بیٹا تھا. سن کر بہت افسوس ہوا. کچھ دن قبل میں وطن بہار گیا. وہاں بھی شراب بندی کی وجہ سے اور نہ جانے دوسرے کن اسباب کی بناء پر متبادل نشہ، ہیروئن وغیرہ استعمال کرنے کے بڑھتے واقعات سننے کو ملے. انٹرنیٹ پر سرچ کے دوران معلوم ہوا کہ شراب نوشی کے برعکس اِن نشوں کا حال یہ ہے کہ جو ایک دو بار بھی ملوث ہوگیا اس کے لئے نشہ چھوڑنا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے. نشہ کے بعد وہ خود کو دنیا کا سب سے زیادہ خوش آدمی سمجھتا ہے اور اسے محسوس ہوتا ہے کہ
I am on top of the world.
مگر رفتہ رفتہ اس کی یہ عادت جان لیوا بن جاتی ہے اور چند ہی مہینوں اور سالوں میں اندر سے کھوکھلا ہوکر راہئیِ عدم ہوجاتا ہے یا زندگی موت بن جاتی ہے اور جرائم کا مرتکب بھی ہونے لگتا ہے. ایک 20 سالہ لڑکی کا واقعہ سنایا کہ اس نے فون پر بتایا کہ ڈپریشن کی وجہ سے وہ روزانہ دو پیکٹ سگریٹ پھونک دیتی ہے. کچھ لڑکے کھانسی کی وہ دوا لکھوانے کے لئے آئے جس میں نشہ ہوتا ہے کیونکہ میڈیکل اسٹورز والے وہ دوا انہیں دے نہیں رہے تھے. ان سب واقعات کو سنکر معاشرے میں خطرناک طریقے سے نشہ کے بڑھتے رجحان پر سخت افسوس ہوا. تمام والدین کو اپنے بچوں پر اور ان کی صحبت اور ان کے دوستوں پر توجہ دینی ہوگی. بچوں کو پیسے دینے میں چوکنا رہنا ہوگا اور عقابی نگاہ رکھنی ہوگی.
ہمیں اس اعتبار سے بھی مسلم معاشرے میں بیداری لانے کی ضرورت ہے، ورک شاپ، پروگرامز اور جمعہ کے خطبوں میں ایسے موضوعات پر گفتگو کرنے کی ضرورت ہے.
اللہ تعالی تمام بچوں اور نوجوانوں کو نشہ کرنے سے محفوظ رکھے اور جو اس میں مبتلا ہیں انہیں جلد از جلد نجات دے!
محمد عبید اللہ قاسمی، دہلی
مورخہ 30 دسمبر, 2021
Post a Comment