ناکپورہائ کورٹ کےایک وکیل کافسادات کےتعلق سےاہم خلاصہ
ناگپور کی ہائی کورٹ کے ایک مسلم وکیل صاحب سے ملاقات کا اتفاق ہوا اپنی بہت ساری باتوں میں انہوں نے ایک نہایت اہم بتائ کہ فسادات منصوبہ بند طریقے کے کئے جاتے ہیں جسمیں
سارا جانی و مالی نقصان ہماراہی ہوتا ہے اسکے علاوہ فرد جرم
بھی ہمارے ہی خلاف عائد ہوتا ہے اسکی ایک خاص وجہ ہے اسکی وجہ پولیس کی فرقہ پرستی کے علاوہ قانونی بھی ہے
ہم لوگ فساد ہونے کی فورا بعد
F I R
درج نہیں کروتے جسمیں لوٹ
مار, ڈاکہ زنی, اقدام قتل کی شدید دفعات لاگو ہوتی ہیں جبکہ فسادیوں کے منصوبوں
میں f I rدرج کر نا بھی شامل ہوتا ہے وقوعہ کے فورا بعد انکا وکیل پولس اسٹیشن پہنچ کر رپورٹ درج کرواتا ہے جسمین نام بنام متاثرین اور مدافعین کے نام وقت اور ثبوت کے ساتھ درج ہوتے.
جبکہ ہم فساد یا اسطرح کے حادثہ کی خبر پہلے اپنے جاہل
کارپوریٹر کو دیتے ہیں جسے دفعات کا علم تو ہوتا وہ داروغہ سے کہہ دیتا ہے صاحب آنکی شکایت لکھ لو اور ہم سمجھتے ہیں کام ہوگیا جب کیس کورٹ میں جاتا ہے تو ہمارے پاس نہ گواہ ہوتے ہیں نہ ثبوت اسطرح ہمارا دعویٰ کمزور پڑ کر ہم ہی جیل بھی جاتے ہیں..
حجاب کے واقعہ جگہ جگہ پورے ملک میں اپنے حقوق کی پامالی کے خلاف صدا ۓ احتجاج بلند کیا گیا لیکن جہاں ان حقوق کی گوشمالی ہوگے یعنی کورٹ اور پولیس اسٹیشن
وہاں ایک f I r تک درج نہیں کی گئی جبکہ جنسی ہراسانی, غنڈا گردی. جان کی دھمکی جیسی دفعات ہوتی ہیں.
اسوقت اہم کام احتجاج اور جلسے جلوس سے بھی زیادہ یہ ہیکہ ارجنٹ یہ کے
آیک ایف آئی آر درج کی جائے
جسمیں
Sexual intmtdation
Violence and vandalism
Rioting
جیسی دفعات لاگو ہونگی.
اسکا فائدہ یہ ہوگا کہ سنگھیون
کو باہری کراے والے فسادی نہیں ملینگے اور اسطرح کے واقعات کی روک تھام میں یہ مدد ملےگی.
ڈاکٹر سلمان فارسی نے ایک ایف آئی آر نوٹس تیار کی ہے اوراس اسے اپنے نام درج کیا لیکن انہیں ساتھ چلنے کے لئے کچھ سرکردہ
افراد کی ضرورت ہے.
قو.م کا درد رکھنے والے کچھ افراد جو پولیس کے معاملات سے مانوس ہوں اپنا نام پیش کرکے ملی بیداری ثبوت دیں.
ایک دردمندانہ اپیل.
Post a Comment