سوشل میڈیا—صحیح اور غلط استعمال؟.
📲 سوشل میڈیا—صحیح اور غلط استعمال؟
📝 تحریر : حضرت مفتی خالد سیف اللہ رحمانی صاحب
📜 قسط نمبر ۔۔۔۔۔ 1
♻️ انسان اپنی تمام ضروریات اپنے آپ پوری نہیں کرسکتا ، اسے اپنی خواہش ، اپنی ضرورت اور اپنا مدعا دوسروں تک پہنچانا پڑتا ہے ، پہنچانے کے عمل کو ’ ابلاغ ‘ کہتے ہیں ، ابلاغ کے لئے انسان کو دو قدرتی ذرائع مہیا کئے گئے ہیں ، ایک : زبان ، جس کے ذریعہ آپ قریب کے لوگوں تک اپنی بات پہنچا سکتے ہیں ، دوسرے : قلم ، جس کے ذریعہ آپ کوئی بات لکھ سکتے ہیں اور اسے کسی ذریعہ سے دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں ، ابلاغ کے یہ دو ذرائع شروع سے استعمال ہوتے رہے ہیں ، قرآن مجید میں انبیاء کی دعوت کا ذکر آیا ہے ، وہ قوم کو اپنی بات سمجھانے کے لئے زبانی تخاطب کا طریقہ استعمال کیا کرتے تھے ، تحریر کے ذریعہ دور تک اپنی بات پہنچانے کی مثال بھی قرآن مجید میں موجود ہے ؛ چنانچہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا بلقیس کو خط ہی کے ذریعہ اپنا پیغام پہنچایا تھا اور ایک پرندہ نے نامہ بر کا فریضہ انجام دیا تھا ۔ ( النحل : ۲۹)
جب کوئی عمومی دعوت و مشن ہو تو اس کے لئے ایسا ذریعہ استعمال کرنا جو ایک ہی وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ جائے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ، مکہ میں پہلے سے یہ طریقہ آرہا تھا کہ جب بیک وقت تمام اہل مکہ کو کوئی اہم خبر پہنچانی ہوتی تو صفا کی پہاڑی پر چڑھ کر اعلان کیا جاتا ، تمام لوگ پہاڑی کے دامن میں جمع ہوجاتے اور کہنے والا اپنی بات کہتا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نبوت سے سرفراز کئے گئے ، تو آپ نے اہل مکہ تک دعوت توحید پہنچانے کے لئے اسی قدیم ذریعہ ابلاغ کو اختیار کیا ؛ البتہ اس میں جو بعض غیر اخلاقی طریقے شامل کرلئے جاتے تھے ، جیسے : شدت مصیبت کے اظہار کے لئے سروں پر خاک اڑانا ، یا بے لباس ہوجانا ، آپ انے اس سے اجتناب فرمایا ۔
[[…جاری…]]
Post a Comment